پامیلا گیلر
پامیلا گیلر | |
---|---|
Geller in 2011
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | جون 1958 (عمر 65–66 سال) [1] لانگ آئلینڈ |
رہائش | ہیولٹ ہاربر، نیویارک، ریاستہائے متحدہ[2] |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا |
دیگر نام | پامیلا اوشری |
نسل | یہودی [3] |
آبائی علاقے | ہیولٹ ہاربر، نیو یارک[2] |
شریک حیات | مائیکل اوشری (1990–2007; طلاق)[2] |
اولاد | 4 |
تعداد اولاد | |
والدین | روبن اور للین گیلر[2] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ہوفسٹرا یونیورسٹی; ڈگری مکمل کرنے سے پہلے چھوڑ دیا[2] |
پیشہ | سیاسی فعالیت پسند، مبصر، سابق اخبار کی ایڈیٹر |
تنظیم | Co-founder of American Freedom Defense Initiative and Stop Islamization of America[4] |
وجہ شہرت | پاکر 51 میں کمیونٹی سینٹر اور مسجد کی مخالفت |
کارہائے نمایاں | The Post-American Presidency: The Obama Administration's War on America, with Robert Spencer [5] |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | pamelageller |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
پامیلا گیلر (Pamela Geller) ایک امریکی سیاسی فعالیت پسند اور مبصر ہے۔[6] وہ ریاستہائے متحدہ میں جہاد مخالف تحریک کی ایک ممتاز کارکن ہے۔ اسے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے قریب ایک اسلامی کمیونٹی سینٹر اور مسجد کی مجوزہ تعمیر سے اختلاف اور گارلینڈ، ٹیکساس میں "ڈرا پرافٹ" کارٹون مقابلہ ("Draw the Prophet" cartoon contest) کی کفالت کے لیے جانا جاتا ہے۔[2][7]
بیرونی روابط[ترمیم]
ویکی ذخائر پر پامیلا گیلر سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- دفتری ویب سائٹ
- Column archiveآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ americanthinker.com (Error: unknown archive URL) at The American Thinker
- Column archiveآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ biggovernment.com (Error: unknown archive URL) at Andrew Breitbart's BigGovernment.com
- Freedom Defense Initiative
- Stop Islamization of America
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ Barnard, Anne; Feuer, Alan (October 8, 2010). "Outraged, and Outrageous". نیو یارک ٹائمز.
- ^ ا ب پ ت ٹ ث Barnard, Anne; Feuer, Alan (October 8, 2010). "Outraged, and Outrageous". نیو یارک ٹائمز.
- ↑ Jacobs, Charles (May 10, 2013). "Pamela Geller, Jewish heroine". The Jewish Advocate. Geller thinks Radical Islam is a threat to Western civilization and that our politically correct leaders who persist in being willfully blind are endangering us all. Having this view attracts detractors. Expressing it daily, with no holds barred, with gory photos of the victims of jihad and outrageous details of how our leaders betray us, has earned Pamela a baying herd of defamers. Jump up ^
- ↑ "'Islamic Apartheid' Ads Submitted To MTA By Pamela Geller in Response To Pro-Palestinian Ads"۔ The Huffington Post۔ March 28, 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 6, 2013
- ↑ Geller, Pamela; Spencer, Robert (July 2010). The Post-American Presidency: The Obama Administration's War on America. Simon & Schuster. ISBN 978-1-4391-8930-6.
- ↑ Jessica Elgot (June 20, 2013)۔ "Pamela Geller, Robert Spencer To Speak At EDL Rally In Woolwich, Campaigners Call For UK Entry Ban"۔ The Huffington Post۔ London۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2016
- ↑ Terry Davidson (May 1, 2013)۔ "York Regional Police threaten rabbi's role as chaplain over Pamela Geller speech"۔ Toronto Sun۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 5, 2013
زمرہ جات:
- 1958ء کی پیدائشیں
- اکیسویں صدی کی امریکی خواتین
- اکیسویں صدی کی امریکی خواتین کاروباری شخصیات
- اکیسویں صدی کی امریکی کاروباری شخصیات
- اکیسویں صدی کی امریکی مصنفات
- اکیسویں صدی کی خواتین کاروباری شخصیات
- اکیسویں صدی کی مصنفات
- اکیسویں صدی کے امریکی مصنفین
- امریکی اخبار مدیران
- امریکی بلاگرز
- امریکی سیاسی مصنفین
- امریکی صیہونی
- امریکی قوم پرست
- امریکی مصنفات
- بقید حیات شخصیات
- بیسویں صدی کی امریکی خواتین
- بیسویں صدی کی امریکی مصنفات
- خواتین بلاگرز
- ریاستہائے متحدہ میں قدامت پرستی
- ریاستہائے متحدہ میں اسلام مخالفت
- ریاستہائے متحدہ میں اسلاموفوبیا
- کاروبار میں امریکی خواتین
- نسائیت کی نقاد خواتین
- نیو یارک (ریاست) کے ریپبلکن
- نیو یارک (ریاست) کے مصنفین
- نیو یارک کی کاروباری شخصیات
- یہودی امریکی مصنفین
- یہودی مصنفات
- اسلام کے امریکی نقاد
- امریکی خواتین بلاگرز
- اپر ایسٹ سائڈ کی شخصیات
- امریکی فعالیت پسند خواتین