میزان الاعتدال (عربی: لميزان الاعتدال) یا میزان الاعتدال فی نقد ار-رجال (عربی: لميزان الاعتدال) علم الرجال (راوی کی سائنس یا سوانح حیات کی تشخیص) کی سب سے اہم تصانیف میں سے ایک ہے۔ امام ذہبیؒ (متوفی 748ھ) اسلامی تاریخ کی آٹھویں صدی کے محدث ہیں۔ [1][2]
میزان الاعتدال امام ابن عدی الجرجانیؒ (متوفی 277ھ) کی دوبارہ تخلیق ہے۔[3] کتاب الکامل فی ضوفاء الرجال کے نام سے تھی۔ امام الذہبی نے اس کے بعد اسے بڑھایا، اس کی اصلاح کی اور اسے میزان اعتدال کا نام دیا۔ علم رجال کے میدان میں یہ سب سے مشہور کتابوں میں سے ایک ہے اور یہ پانچ جلدوں میں شائع ہوئی ہے جس میں 3000 سے زیادہ صفحات ہیں۔ [4] کتاب حروف تہجی کی ترتیب میں ہے جس میں مصنف نے جھوٹے راویوں، نامعلوم راویوں اور ان راویوں کی نشان دہی کی ہے جنہیں ترک کیا جانا ہے۔ وہ احادیث میں ضعیف راویوں کو بھی ان علما سے ممتاز کرتے ہے۔ جن کی ڈگری یاداشت یا بعض دیگر خلاف ورزیوں کی وجہ سے کم ہے۔ انھوں نے اس بات کا بھی خیال رکھا ہے کہ بعض ایسے گمراہ کن بیانات سے اجتناب کیا جائے جو بعض محدثین (محدثین) میں موجود ہوں اور جو راوی کے ضعیف ہونے پر مبہم ہوں ۔ [5]
اس کتاب کو بھی دنیا بھر میں کئی تنظیموں نے شائع کیا ہے:
میزان الاعتدال فی نقد الرجال 5 جلدیں (مِيزَانُ الإِعْتِدَال فِي نَقْدِ الرِّجَال) از امام شمس الدین الذہبی: مطبوعہ: الرسالہ العالمیہ | بیروت ، لبنان[6]
میزان الاعتدال فی نقد الرجال ذہبی (علم جرح و تعدیل): مطبوعہ:مؤسسة الرسالة [7]