شاہ سعودی عرب ، سعودی عرب کی ریاست کے سربراہ اور بادشاہ کو کہتے ہیں۔ شاہ سعودی عرب سعودی شاہی خاندانآل سعود کا سربراہ بھی ہوتا ہے۔ 1986ء میں یہ لقب صاحب الجلاجہ سے تبدیل کر کے خادم الحرمین الشریفین رکھ دیا گیا تھا۔ بادشاہ شاہی سعودی مسلح افواج کا سپریم کمانڈر انچیف اور سعودی قومی اعزازی نظام کا سربراہ بھی ہوتا ہے۔ بادشاہ کو دو مقدس مساجد کا متولی یعنی خادم الحرمين الشريفين کہا جاتا ہے اور یہ اصطلاح مکہ کی مسجد الحرام اور مدینہ کی مسجد نبوی پر دائرہ اختیار کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ عنوان تاریخ اسلام میں کئی بار استعمال ہوا ہے۔ یہ لقب استعمال کرنے والے پہلے سعودی بادشاہ فیصل بن عبدالعزیز آل سعود تھے۔ تاہم شاہ خالد نے اپنے لیے یہ لقب استعمال نہیں کیا۔ 1986ء میں شاہ فہد نے "عزت مآب" کو دو مقدس مساجد کے متولی کے لقب سے بدل دیا، اور اس کے بعد سے یہ شاہ عبداللہ اور شاہ سلمان دونوں استعمال کر رہے ہیں۔ بادشاہ کو مسلم 500 کے مطابق دنیا کا سب سے طاقتور اور بااثر مسلمان اور عرب رہنما قرار دیا گیا ہے۔ عبدالعزیز بن عبدالرحمٰن کو سعودی عرب کا پہلا بادشاہ کہا جاتا ہے، انہوں نے عرب علاقوں کو متحد کرنے کے بعد 23 ستمبر 1932ء کو مملکت سعودی عرب پر تخت نشین ہوئے اور انہوں نے "مملکت کے بادشاہ" سعودی عرب کا لقب اختیار کیا، اور 1933ء میں انہوں نے اپنے بڑے بیٹے سعود بن عبدالعزیز کو ولی عہد مقرر کیا، عبدالعزیز 1953ء میں طائف میں اپنی وفات تک حکومت کرتے رہے۔
• …کہ قرآن مجید میں 540 رکوع، 6236 آیاتیں ، 77845 الفاظ اور 330733 حروف ہیں؟
• …کہ مسلمان سائنسدان عباس ابن فرناس (تصویر میں) نے اندلس میں دنیا کی سب سے پہلی انسانی پرواز اور ہوا بازی کی بنیاد رکھی؟
• …کہ مغل بادشاہ جلال الدین اکبر نے ہندوستان پر سب سے زیادہ 49 سال حکومت کی؟
• …کہ جہانگیر خان نے 1981ء سے 1986ء تک اسکواش کے مسلسل 555 میچ جیتے ، جو کہ اب تک ایک ریکارڈ ہے؟
• …کہ بھارتی فلم دنگل سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بھارتی فلموں کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے؟
عموماً کہا جاتا ہے: مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آئی لیکن درست جملہ یوں ہوگا: مجھے یہ بات سمجھ میں نہیں آئی اس لیے کہ: سمجھ کا مفہوم ہوتا ہے عقل و فہم، چنانچہ اگر مذکورہ غلط جملہ میں سمجھ کی بجائے عقل کا استعمال کریں تو جملہ یوں ہو جائے گا: مجھے اس بات کی عقل نہیں آئی، اور ظاہر ہے یہ جملہ درست نہیں ہے۔ نیز اردو میں سمجھ آنا محاورہ نہیں ہے، بلکہ سمجھ میں آنامحاورہ ہے اور یہی درست ہے۔
اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 205,901 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔
ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 205,901مضامین موجود ہیں۔
ویکیپیڈیا دنیا کی مختلف زبانوں میں بیک وقت شائع ہوتا ہے۔ اصل ویکیپیڈیا کا آغاز انگریزی میں 2001ء (2001ء) میں ہوا۔ اردو ویکیپیڈیا فی الوقت 205,901 مضامین پر مشتمل ہے۔
بہت سے دیگر ویکیپیڈیا بھی موجود ہیں؛ جن میں سے کچھ بڑے ویکیپیڈیا درج ذیل ہیں: