شائزہ خان
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | شائزہ سید خان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 18 مارچ 1969 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کی بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | لیگ بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | شرمین خان (بہن) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 7) | 17 اپریل 1998 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 15مارچ 2004 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 9) | 28 جنوری 1997 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 2 اپریل 2004 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 10 نومبر 2017 |
شائزہ سید خان (پیدائش: 18 مارچ 1969ء) ایک پاکستانی سابق خاتون کرکٹ کھلاڑی ہے۔ جو اپنی بہن شرمین خان کے ساتھ پاکستان میں خواتین کرکٹ کی سرخیل کی حیثیت سے جانی جاتی ہے۔ [1] وہ پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی پہلی کپتان تھیں۔ شائزہ خان نے 2004ء میں کراچی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ میچ میں (13 وکٹیں) سب سے زیادہ وکٹوں کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔ اپنی 13 وکٹوں کے دوران میں اس نے ہیٹ ٹرک بھی کی جو بٹی ولسن کے بعد خواتین کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں صرف دوسرا واقع ہے۔[2] وہ اب بھی ٹیسٹ میچ (13-226) میں بہترین بولنگ کا ریکارڈ رکھتی ہے۔[3][4][5] شائزہ خان کی کپتانی میں پاکستان نے میں 3 ٹیسٹ میچ اور 40 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔
پیدائش و تعلیم[ترمیم]
شائزہ خان کراچی میں ایک قالین کے ایک مالدار تاجر کے ہاں پیدا ہوئی۔ [6] اس نے کانوینٹ آف جیسس اینڈ مریم کراچی میں تعلیم حاصل کی اور کنکورڈ کالج شاورشائر میں او اینڈ اے لیول کیا۔ بعد میں وہ یونیورسٹی آف لیڈس چلی گئیں جہاں سے شائزہ نے ٹیکسٹائل انجینئری کی تعلیم حاصل کی۔
کرکٹ[ترمیم]
شائزہ خان نے برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران میں کرکٹ سے متعلق اپنے شوق کو برقرار رکھا اور لیڈز یونیورسٹی کی خواتین کرکٹ ٹیم کے لیے پہلی غیر برطانوی کپتان بھی بن گئیں۔ خواتین کے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں ( نیشنل اسٹیڈیم، کراچی میں 23 وکٹ) کے ایک گراؤنڈ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ بھی اس کے پاس ہے۔[7]
مزید دیکھیے[ترمیم]
- خواتین کی کرکٹ
- خواتین کی ٹیسٹ کرکٹ
- پاکستان قومی خواتین کرکٹ ٹیم
- پاکستانی خواتین ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست
- خواتین ایک روزہ بین الاقوامی
- فہرست پاکستان خواتین ایک روزہ کرکٹ کھلاڑی
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ http://www.thecricketmonthly.com/story/1202296/strong-arms--the-story-of-pakistan-women-s-cricket?appsrc=cricinfo&RuleNumber=10
- ↑ "Records | Women's Test matches | Bowling records | Hat-tricks | ESPN Cricinfo"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2017
- ↑ "Records | Women's Test matches | Bowling records | Best figures in a match | ESPN Cricinfo"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2017
- ↑ "Only Test: Pakistan Women v West Indies Women at Karachi, Mar 15-18, 2004 | Cricket Scorecard | ESPN Cricinfo"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2017
- ↑ "Pakistan draw despite heroics from Baluch and Shaiza"۔ Cricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2017
- ↑ http://www.thecricketmonthly.com/story/1202296/strong-arms--the-story-of-pakistan-women-s-cricket?appsrc=cricinfo&RuleNumber=10
- ↑ "Records | Women's One-Day Internationals | Bowling records | Most wickets on a single ground | ESPN Cricinfo"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2017
- Shaiza Khan at ESPNcricinfo Accessed 13 اپریل 2006.
- لیڈز یونیورسٹی کے فضلا
- پاکستان کی خواتین ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی
- پاکستان کی خواتین ایک روزہ کرکٹ کھلاڑی
- بقید حیات شخصیات
- 1969ء کی پیدائشیں
- پاکستان خواتین کرکٹ کپتان
- ٹیسٹ کرکٹ میں ہیٹ ٹرک کرنے والی خواتین
- کنکورڈ کالج، ایکٹن برنل کے فضلا
- کونونٹ آف جیسس اینڈ میری، کراچی کے فضلا
- کراچی سے کرکٹ کھلاڑی
- کراچی خواتین کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی