تبادلۂ خیال:نوح (اسلام)

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

حضرت نوح کی عمر 1050 سال تھی انہوں نے 950 سال اسلام کی تبلیغ کی 119.160.97.115 12:52, 25 فروری 2018 (م ع و)$$$$

نوح (اسلام)[ترمیم]

السلام علیکم۔

نوح علیہ السلام کے واقعہ میں جہاں انکے بیٹے یا بیوی کا ذکر کیا گیا ہے وہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے باپ کا ذکر بطور والد کیا گیا ہے۔ یہاں یہ یاد رہے کہ ”اب” یا باپ کا لفظ عربی لغت میں والد،چچا تایا دادا وغیرہ کے لیے استعمال ہوتا ہے جبکہ لفظ ”والد“ صرف حقیقی باپ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ کیوں کہ آذر والد نہیں تھا اسی لیے ہر جگہ اسکے لیے “اب”ابتی“ یا باپ کا لفظ استعمال ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب ابراہیم علیہ السلام نے والدین کی بخشش کے لیۓ دعا مانگی تو قبول کی گئ جسکا ذکر قرآن میں موجود ہے کہ ”رَبَّنَا اغۡفِرۡ لِىۡ وَلـِوَالِدَىَّ وَلِلۡمُؤۡمِنِيۡنَ يَوۡمَ يَقُوۡمُ الۡحِسَابُ  ۞”

یعنی میرے والد اور والدہ کی بخشش کرنا۔

کیونکہ مشرکین کے لیے دعاۓ مغفرت طلب کرنا منع تھا اور ابراہیم علیہ السلام کی آذر یعنی باپ کے لیے دعا رد کی گئ تھی لیکن والدین کے لیے انہوں نے دعا کی اور قبول بھی ہوئ۔ لہذا ہم یہ سمجھتے ہیں کہ آذر چچا یا تایا تھے جنہوں نے ابراہیم علیہ السلام کو پالا تھا اسی لیے اسے باپ کہا گیا ہے۔ اور احادیث مبارکہ سے بھی یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کے تمام آبا و اجداد مسلمان اور مومن یعنی اہل ایمان تھے۔ 175.107.212.252 10:33، 25 اکتوبر 2023ء (م ع و)