امارت عبدالقادر (الجزائر)
اس مضمون میں کئی امور غور طلب ہیں۔ براہِ مہربانی اسے حل کرنے میں ہماری مدد کریں یا ان امور پر گفتگو کے لیے تبادلہ خیال صفحہاستعمال کریں۔ (ان پیامی اور انتظامی سانچوں کو کب اور کیسے نکالا جائے)
(جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے)
|
امارات ماسکارہ إمارة معسكر (عربی) | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1832–1847 | |||||||||
شعار: | |||||||||
دار الحکومت | Mascara (1832–1835) تیغدمت (1835–1847) [1] | ||||||||
عمومی زبانیں | عربی (official, government, religious, literature), Berber languages | ||||||||
مذہب | سنی اسلام | ||||||||
حکومت | شوریٰ | ||||||||
امیر | |||||||||
• 1832–1847 | عبدالقادر الجزائری | ||||||||
تاریخ | |||||||||
• | 27 نومبر 1832 | ||||||||
26 فروری 1834 | |||||||||
30 مئی 1837 | |||||||||
• | 23 دسمبر 1847 | ||||||||
کرنسی | محمدیہ[2] | ||||||||
| |||||||||
موجودہ حصہ | الجزائر |
- ↑ a et b Mahfoud Kaddache, L’Algérie des Algériens, de la Préhistoire à 1954, EDIF, 2000, p. 603
- ↑ Emir Abd El-Kader: Hero and Saint of Islam, A liberating Ascensis, p57 (read online)
امارت ماسکارہ، عبد القادر کی امارت ایک خود مختار ملک تھا جس کی بنیاد عبد القادر الجزائری نے الجزائر کے لوگوں کی بیعت کے ساتھ رکھی تھی تاکہ الجزائر پر فرانسیسی فتح کے خلاف مزاحمت کی جا سکے اور اس کا پہلا دار الحکومت معسکر اور پھر فرانس کے قبضے کے بعد ٹیگڈیمٹ تھا۔ [1]
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ Mark Sedgwick (2016-10-18)۔ Western Sufism: From the Abbasids to the New Age (بزبان انگریزی)۔ Oxford University Press۔ ISBN 978-0-19-997766-6
زمرہ جات:
- منن تنازعات از June 2020
- اضافی حوالہ جات درکار مضامین از July 2023
- علامت کیپشن یا ٹائپ پیرامیٹرز کے ساتھ خانہ معلومات ملک یا خانہ معلومات سابقہ ملک استعمال کرنے والے صفحات
- افریقا میں 1832ء کی تاسیسات
- الجزائر میں انیسویں صدی
- الجزائری تاریخ کا خط زمانی
- الجزائری باغی
- استعماریت
- فرانس کے حملے
- معسکر صوبہ
- الجزائر کی عسکری تاریخ
- ثقافت شمالی افریقہ
- مزاحمتی تحریکیں
- 1847ء میں تحلیل ہونے والی ریاستیں اور عملداریاں
- 1832ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے