ازارقہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ازارقہ خوارج کے ایک بڑے فرقے کا نام ہے

وجہ تسمیہ[ترمیم]

یہ ابوراشد نافع بن ازرق حنفی کے پیروکار ہیں جس نے یزید بن معاویہ کے آخری عہدمیں خروج کیا، خوارج کی اتنی بڑی تعداداورقوت جواس کے عہدمیں تھی کبھی نہیں رہی ، یہ اپنی جماعت لے کر بصرہ سے اہواز کی طرف نکلا اورعبداللہ بن زبیر کے عمال کو قتل کرکے فارس و کرمان کے شہروں پرقابض ہو گیا، اس کا قتل سنہ 65ھ میں ہوا۔اس کے علاوہ ازارقہ خوارج کا سب کے زیادہ متشدد فرقہ ہے۔

ازارقہ کے عقائد[ترمیم]

  • 1 – علی ، عثمان ، طلحہ ، زبیر، عائشہ اور عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہم جیسے جلیل القدر صحابۂ کرام کی تکفیر کرتے تھے
  • 2 – جو جنگ سے روگردانی کر کے بیٹھا رہے وہ کافر ہے، اگرچہ وہ ان کے مذہب و طریقہ پر ہی کیوں نہ ہو۔
  • 3 – مخالفین کے بچوں اور عورتوں کو قتل کرنا جائز سمجھتے ۔
  • 4 – زناکار سے رجم کا اسقاط نہیں مانتے
  • 5 – مشرکین کے بچے اپنے آباء و اجداد کے ساتھ جہنم میں جائیں گے۔
  • 6 – قول و عمل میں تقیہ ناجائز ہے ۔
  • 7 – مرتکب کبیرہ کافر خالد مخلد فی النار کہتے تھے ۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. الملل والنحل للشہرستانی :1/140 -141 الفرق بین الفرق : ص 87 -91 والخوارج للسعوی :ص74 -77